شاہین باغ، نئی دہلی،۵؍ دسمبر ۲۰۱۸ء، مطابق: ۲۷؍ربیع الاول، ۱۴۴۰ھ۔
بابری مسجد دوبارہ اسی جگہ تعمیر کی جائے اور لبراہن کمیشن نے جن مجرمین کی لسٹ دی ہے ان کو سزا دی جائے۔ آل انڈیا امامس کونسل
۲۶؍ سال قبل سپریم کورٹ کے حکم کو توڑ کر آر ایس ایس کی نگرانی میں فسطائی جماعتوں نے بابری مسجد کو شہید کردیا۔ ہوم منسٹر اور راشٹرپتی کو سونپا میمورنڈم
شاہین باغ، نئی دہلی،۶؍ نومبر ۲۰۱۸ء، مطابق: ۲۷؍صفر المظفر، ۱۴۴۰ھ۔
بابری مسجد کے خلاف قانون سازی یا آرڈیننس لانے کا مطالبہ کرنے والوں پر ’’مسجد انہدام‘‘ کا مقدمہ چلایا جائے۔
آل انڈیا امامس کونسل کی جانب سے جاری اخباری بیان میں کہا گیا کہ ۱۹۴۹ء میں جو عمارت جیسی تھی وہ ویسی ہی رہے گی۔
’’آؤ مل کر ملک بچائیں‘‘ ۔ 20؍ اکتوبر سے 5؍ نومبر 2018تک‘‘
شاہین باغ، نئی دہلی،۱۹؍ اکتوبر، ۲۰۱۸ء، مطابق: ۹؍صفر المظفر، ۱۴۴۰ء۔
باہمی منافرت،فرضی انکاؤنٹر ، پرسنل لا میں مداخلت، گائے کے نام پر بھگوا دہشت گردی،NRC،ای وی ایم، ملکی ایجنسیز اور سرمایہ کا غلط استعمال ، مسلم شناخت پر حملہ،نوٹ بندی قتل، کمرتوڑ مہنگائی، کسانوں پر ظلم اور بابری مسجد کو سیاسی اِشو بنانے والی فسطائی طاقتوں کے خلاف قومی مہم کا آغاز